8 دسمبر 2025 - 15:51
سعودی عرب میں 8 ماہ سے لاپتہ پاکستانی عالمِ دین مولانا غلام حسنین وجدانی، شیعہ برادری میں تشویش کی لہر

عمرہ زائر کو بلاجواز گرفتار کرکے جدہ جیل میں قید، خاندان درِ در کی ٹھوکروں پر مجبور

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مولانا غلام حسنین وجدانی دام ظلہ کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، جو قم المقدسہ میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے زیر نظر طالبعلم ہیں۔ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ ملکِ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنے بہترین افراد کو تبلیغ کے لیے بھیجتی ہے، مولانا غلام حسنین وجدانی بھی اسی سلسلے میں گذشتہ تقریباً بارہ سال سے کوئٹہ پاکستان میں تبلیغِ دین و مکتب حقہ جعفری کی اشاعت و ارشاد میں مشغول تھے۔

اپریل 2025 کو مولانا وجدانی عمرہ کی غرض سے کاروانِ مدینۃ العلم کراچی، جس کے سالار حسن جعفری ہیں، اس گروپ کا ایک دفتر کوئٹہ میں بھی ہے، مولانا وجدانی اس گروپ کے ساتھ تشریف لے گئے تھے۔ سارا گروپ نے روایتی انداز میں اپنے عمرہ مناسک ادا کیے، مگر واپسی پر ایک سانحہ رونما ہوا، جس نے آٹھ ماہ سے سب کو حیرت و پریشانی کا شکار کر رکھا ہے۔

مولانا غلام حسنین وجدانی جو عمرہ زائرین گروپ کے ساتھ تھے، انہیں طائف ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے غائب کر دیا گیا۔ سعودی حکومت نے 19 اپریل 2025 کو عمرہ سے واپسی پر طائف ایئرپورٹ پر بلاجواز گرفتار کرتے کسی کو جرم یا الزام نہیں بتایا۔

ظاہری طور پر سعودیہ جیسے حبس زدہ، ناصبیت کے پروردہ ملک میں اچانک سے مہمانانِ خدا کے ساتھ ایسا ہو جانا بہت پریشان کن تھا۔ ایک بندہ جو تمام مناسک بڑے اہتمام سے ادا کرکے اپنے گھر واپس پہنچنے کا سوچ رہا تھا، اسے روک لینا باقی گروپ کے لیے بھی خاصا پریشان کن تھا، مگر اس وقت کوئی کیا کر سکتا ہے۔ ظاہری بات ہے، بے بسی و لاچاری ہی تھی۔ کوئی بھی کچھ کرنے کی پوزیشن نہیں رکھتا تھا۔ اس وقت تو بہت دور، آج آٹھ ماہ گزر جانے کے باوجود بھی کوئی کچھ نہیں کر پایا ہے۔ اس لیے کہ کون سعودیہ میں جا کر اتنا رسک لے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha